رکھتے ہیں اپنے خوابوں کو اب تک عزیز ہم
حالانکہ اس میں ہو گئے دل کے مریض ہم
اس کے بیان سے ہوئے ہر دل عزیز ہم
غم کو سمجھ رہے تھے چھپانے کی چیز ہم
یہ کائنات تو کِسے ملتی ہے، چھوڑئیے
چارہ گری کی بات کسی اور سے کرو
اب ہو گئے ہیں یارو! پرانے مریض ہم
شجاع خاور
No comments:
Post a Comment