کھُلا یہ بھید کہ اب تُو بھی ہے جہان کے ساتھ
پڑاؤ ڈال چکے، جب تِرے مکان کے ساتھ
دو منزلوں کی رفاقت کے بعد لوٹ گیا
وہ زور مارتا کب تک مِری اڑان کے ساتھ
اب انگلیوں سے نشاں فتح کا بناتے ہو
جھپٹ رہا ہے شکاری کے ہاتھ پر طائر
لگاؤ موت سے اسکو ہے یا کمان کے ساتھ
ظہیرؔ کاش سمجھ جائیں یہ جہاں والے
مِری اڑان کے تیور، مِری اٹھان کے ساتھ
ثناء اللہ ظہیر
No comments:
Post a Comment