Tuesday, 13 September 2016

نہ اہل تخت نہ ان کے مخالفين کے ساتھ

نہ اہلِ تخت نہ ان کے مخالفين کے ساتھ 
مِری ہيں ساری وفادارياں زمين کے ساتھ 
مجھے بھی اپنے مدينے ميں زندہ رہنا ہے 
مجھے بھی رکھنی پڑے گی منافقين کے ساتھ
اداس شام،۔۔ تھکے سائے،۔۔ غالبِ خستہ 
بڑے مزے ميں ہوں اپنے معاصرين کے ساتھ 
يہ دل کہ زہر کو منکے کی طرح چُوستا ہے 
نہ مار رکھنا اسے مارِ آستين کے ساتھ 
ہزار پياس ہو، مٹی پہ لب نہيں رکھتے 
یہ احتياط بھی چلتی ہے صابرين کے ساتھ 

عباس تابش

No comments:

Post a Comment