نہ تجھ سے ہے نہ گلہ آسمان سے ہو گا
تیری جدائی کا جھگڑا جہان سے ہو گا
تمہارے میرے تعلق کا لوگ پوچھتے ہیں
کہ جیسے فیصلہ میرے بیان سے ہو گا
اگر یونہی مجھے رکھا گیا اکیلے میں
جدائی طے تھی مگر یہ کبھی نہ سوچا تھا
کہ تُو جدا بھی جدا گانہ شان سے ہو گا
گزر رہے ہیں میرے دن اسی تفاخر میں
کہ اگلا قیس میرے خاندان سے ہو گا
عباس تابش
No comments:
Post a Comment