دیکھنے میں وہ دلدار ہے اور کیا
میری سوچوں کا شہکار ہے اور کیا
آدمی بے کفن لاش ہے اور بس
آدمیت عزا دار ہے اور کیا
میرے پاؤں کی زنجیر ہے زندگی
آسماں، رنگ، حدِ نظر جو بھی ہے
میرے رستے کی دیوار ہے اور کیا
دل سے مت پوچھ رُودادِ ضبطِ سخن
مجرم صرف اقرار ہے اور کیا
تیرا محسؔن، ملامت کی بارش میں تر
جرم یہ ہے کہ فنکار ہے اور کیا
محسن نقوی
No comments:
Post a Comment