Wednesday, 12 February 2020

مجھ کو غصے میں ہنسی آتی ہے

جب نسیمِ سحری آتی ہے
ہم کو یاد ایک گلی آتی ہے
زہر اچھا ہے، اس کو پی کر
لذتِ تشنہ لبی آتی ہے
جاؤ بھی میں نے تمہیں دیکھ لیا
تم سے بس دل شکنی آتی ہے
عشقِ آزاد کی آزادی میں
کامیابی سے کمی آتی ہے
جانیے کون بلاتا ہے مجھے
ایک آواز چلی آتی ہے
میرے غصے کا اثر کیا ہو گا
مجھ کو غصے میں ہنسی آتی ہے
بت گری کرتے رہے ہیں احباب
جون سے بت شکنی آتی ہے

جون ایلیا

No comments:

Post a Comment