Friday 7 February 2020

المیہ

المیہ

یہ ہمارے بدن
یوں تو دِکھنے میں اوروں کے جیسے ہیں
یعنی کہ دو ہاتھ، دو پاؤں، اک ناک اور سر
وغیرہ وغیرہ
مگر ہم درونِ بدن دوسروں سے
بہت مختلف ہیں

اپنے اجسام میں وہ جگہ جو کلیجے کی تھی
جانے کب سے وہاں ایک پتھر کی سِل ہے
وہ سِل جس پہ اندر کا انسان
ایسی جڑی بوٹیاں پِیستا ہے
جو نفرت کی طاقت بڑھانے میں مشہور ہیں
جس جگہ اپنے سینے میں دل تھے
وہاں گالیوں کوسنوں سے بھرے ڈسٹ بِن ہیں
اپنے شانوں کے اوپر دھری
کھوپڑی کی پٹاری میں
اژدھر پڑا ہے
ناف کے نیچے رانوں کے دوراہے پر
ایک شہوت زدہ سوچ کا جمگھٹا ہے
یہی اپنا سب سے بڑا المیہ ہے

کبیر اطہر

No comments:

Post a Comment