چراغ اپنے ہوا دینے سے پہلے
جلانے تھے بجھا دینے سے پہلے
میاں! کیا لازمی تھا خاک اڑانا
کسی کو راستہ دینے سے پہلے
نسیمِ صبح کو آیا پسینہ
مِلا سکتے ہو کیا ہم سے نگاہیں
بغاوت کی سزا دینے سے پہلے
مناسب ہے کہ پڑھ لی جاۓ تختی
کسی در پر صدا دینے سے پہلے
ہمارا ہارنا طے ہو چکا تھا
تمہارے ہاتھ اٹھا دینے سے پہلے
سخی مشہور تھے ہم بھی مظفر
مگر سب کچھ لٹا دینے سے پہلے
مظفر حنفی
No comments:
Post a Comment