Thursday 13 February 2020

روشنی جیسے کسی شام کے آنے سے ہوئی

روشنی جیسے کسی شام کے آنے سے ہوئی 
خاک دریافت مِری، خاک اڑانے سے ہوئی 
تُو نے چپ سادھ لی موضوعِ محبت دے کر 
گفتگو تجھ سے جو ہونی تھی، زمانے سے ہوئی 
اپنے بارے میں وہ اک بات جو ہوتی نہیں تھی 
تیری آواز میں آواز ملانے سے ہوئی 
تھا، مگر ایسا اکیلا میں کہاں تھا پہلے 
میری تنہائی مکمل تِرے آنے سے ہوئی
اپنے بارے میں وہ اک بات جو ہوتی نہیں تھی
تیری آواز میں آواز ملانے سے ہوئی

شاہین عباس

No comments:

Post a Comment