روشنی جیسے کسی شام کے آنے سے ہوئی
خاک دریافت مِری، خاک اڑانے سے ہوئی
تُو نے چپ سادھ لی موضوعِ محبت دے کر
گفتگو تجھ سے جو ہونی تھی، زمانے سے ہوئی
اپنے بارے میں وہ اک بات جو ہوتی نہیں تھی
تھا، مگر ایسا اکیلا میں کہاں تھا پہلے
میری تنہائی مکمل تِرے آنے سے ہوئی
اپنے بارے میں وہ اک بات جو ہوتی نہیں تھی
تیری آواز میں آواز ملانے سے ہوئی
شاہین عباس
No comments:
Post a Comment