Sunday, 23 February 2020

محبت عام کرتے ہیں

محبت عام کرتے ہیں
(پاکستان اور ہندوستان کتنے نام)


بہت بوسیدہ سی اک ڈائری میں، میں نے دیکھا ہے
کمال اسلام نانا نے کہا تھا رام بابا سے
تو کیا سمجھیں
رہیں گے مسئلے سب حل طلب یونہی؟
تمہارے راکھ ہونے تک
ہمارے خاک ہونے تک

پھرآج اس راکھ کو اور خاک کو میں نے ہوا دے دی
اڑی کالک کدورت، کینہ، نفرت اور سازش کی
تیواڑی بھائی، گلشن بھائی، بنسی لال انکل اب
ہم اپنے رہنماؤں، حکمرانوں سے
سپہ سالار سے، سینا پتی سے مل کے کہتے ہیں
ہمارے دل اکٹھے ہی دھڑکتے ہیں
کھڑے ہیں باہیں کھولے ہم
وفا کی راہیں کھولے ہم
چلیں بیٹھیں
کہیں اک میز پر ہر بات کرتے ہیں
کدورت، کینہ، نفرت کو دلوں سے صاف کرتے ہیں
وجود اک دوسرے کا دل سے اب تسلیم کرتے ہیں
زمینی سرحدوں اور پانیوں کے مسئلے ہیں جو
اثاثوں اور ذمہ داریوں کے سارے ہی جھگڑے
محبت، بھائی چارے، پیار سے، کرتے ہیں حل سارے
ہم اپنی گفتگو کو امن ہی کے نام کرتے ہیں
محبت عام کرتے ہیں
نہیں تو، آنے والی نسل کو بھی لکھنا ہو گا یہ
تو کیا سمجھیں
رہیں گے مسئلے سب حل طلب یونہی؟
تمہارے راکھ ہونے تک
ہمارے خاک ہونے تک

ورد بزمی

No comments:

Post a Comment