Thursday 27 February 2020

کچھ بھی کرنا، لمحے ضائع مت کرنا

کچھ بھی کرنا، لمحے ضائع مت کرنا
غلط جگہ پر جذبے ضائع مت کرنا
جن کی آنکھیں پیاری، باتیں جھوٹی ہوں
ان کی خاطر سپنے ضائع مت کرنا
سادہ ہوں اور برانڈ پسند نہیں مجھ کو
مجھ پر اپنے پیسے ضائع مت کرنا
جن لوگوں کو خاموشی کی قدر نہ ہو
ان لوگوں پر لہجے ضائع مت کرنا
عشق تو نیت کی سچائی دیکھتا ہے
دل نہ جھکے تو سجدے ضائع مت کرنا
یاد کا یہ دروازہ بند نہ کرنا دوست
میرے خط اور تحفے ضائع مت کرنا
روزی روٹی دیس میں بھی مل جائے گی
دور بھیج کے رشتے ضائع مت کرنا

علی زریون

No comments:

Post a Comment