انصر اس کا مسکن جو لاہور ہوا
دکھ میں میرے ایک اضافہ اور ہوا
پہلے تیری یاد سے مل کر باتیں کیں
اس کے بعد میں اچھا خاصا بور ہوا
اس کو دیکھ کے آنکھیں تو محظوظ ہوئیں
اس نے ایک کتھا میں میرا نام پڑھا
دشت ہے تب سے سسی کو بھمبور ہوا
شہر میں جب بھی منصف نے انصاف کیا
کل کا مالک آج یہاں پر چور ہوا
انصر منیر
No comments:
Post a Comment