Saturday 17 October 2020

جنوں کے بعد کوئی دوسرا ہنر نہ کیا

 جنوں کے بعد کوئی دوسرا ہنر نہ کیا

بنوں میں پھرتے رہے اور گھر کو گھر نہ کیا

وہ رات، مجھ پہ قیامت کی رات تھی، جس رات

مرے بدن سے ترے خواب نے گزر نہ کیا

یقیں غبار ہوا تو گمان سے پھُوٹا

کسی بھی رُت میں مجھے اس نے بے ثمر نہ کیا

تھی اس کے بعد وہی عمرِ رائیگاں میری

سو تیرے وصل کا لمحہ کبھی بسر نہ کیا


اکبر معصوم

No comments:

Post a Comment