Saturday, 17 October 2020

جائز ہے اس کا قتل ہمارے حساب سے

 جائز ہے اس کا قتل ہمارے حساب سے

جس نے محبتوں کو نکالا نصاب سے

تنقید کر رہے ہیں کتاب حیات پر

آگے نہ بڑھ سکے جو کبھی انتساب سے

اس وقت ایک سجدہ میرے کام آ گیا

میں جب گزر رہا تھا انا کے عذاب سے

مجھ سے بڑے بڑے تھے گناہگار اس جگہ

بے کار ڈر رہا تھا میں یوم حساب سے

کانٹوں سے خوف سے بھی لرزتے ہو تم منیر

اور گھر بھی چاہتے ہو سجانا گلاب سے


منیر سیفی

No comments:

Post a Comment