Tuesday 22 December 2020

دیکھیے حسن عادتاً ہی سہی

 دیکھیے حسن عادتاً ہی سہی

آئینے میں رِوایتاً ہی سہی

آنکھ کے آبشار میں کب تک

میں  رہوں دوست نفرتاً ہی سہی

دوش سارا ہے تیری آنکھوں کا

قتل کرتی ہے جدتاً ہی سہی

کوئی چاہت نہیں مگر پھر بھی

چاہیے دوست عادتاً ہی سہی


ندیم ملک

No comments:

Post a Comment