Friday, 1 January 2021

دیواروں پہ کیا لکھا ہے

 دیواروں پہ کیا لکھا ہے

شہر کا شہر ہی سوچ رہا ہے

غم کی اپنی ہی شکلیں ہیں

درد کا اپنا ہی چہرہ ہے

عشق کہانی بس اتنی ہے

قیس کی آنکھوں میں صحرا ہے

کوزہ گر نے مٹی گوندھی

چاک پہ کوئی اور دھرا ہے

عنبر تیرے خواب ادھورے

تعبیروں کا بس دھوکا ہے


نادیہ عنبر لودھی

No comments:

Post a Comment