Tuesday 23 February 2021

جوش وحشت میں مسلم ہو گیا اسلام عشق

 جوش وحشت میں مسلم ہو گیا اسلام عشق

کوچہ گردی سے مِری پورا ہوا احرام عشق 

میرے مرنے سے کھُلا حالِ محبت خلق پر 

سنگِ مرقد بن گیا آئینہ⌗ انجام عشق 

یہ صلہ پایا وفا کا حسن کی سرکار سے 

چہرۂ عاشق کی زردی ہے زر انعام عشق 

پہلے تھا رخ کا تصور اب ہے گیسو کا خیال 

وہ تھی صبحِ عشق گویا اور یہ ہے شامِ عشق 

آستان یار پر ہر وقت سجدہ کیجیے 

ہے یہی بس دین عشق ایمان عشق اسلام عشق 

ہوں اسیر زلف ظاہر ہے خط تقدیر سے 

دائرے حرفوں کے مل کر بن گئے ہیں دامِ عشق 

عرش اعظم سے بھی اونچی ہو گئی میری فغاں 

آج تک پایا نہ اے آزاد اوج بامِ عشق 


ابوالکلام آزاد

No comments:

Post a Comment