Monday 30 August 2021

میں مر کے پھر زندہ ہونا چاہتا ہوں

 موت کے لیے ایک نظم


میں اب مرنا چاہتا ہوں

مرتے وقت

اور مرے ہوئے

میں ان قدروں کی پامالی کا تجربہ اُدھار لوں گا

زندگی جن کے لیے مجھے شرمسار کرتی رہی

موت روزانہ میرے سامنے

ایک اندوہ کیفیت میں ڈھلتی ہے

میں اس کی شِدت کا رس چکھنے سے محروم رہتا ہوں

میں مر کے پھر زندہ ہونا چاہتا ہوں

زندگی کو اس احساس کا نغمہ دینے کے لیے

میرے آنسو

جس کی نمکینی کی لذّت

اپنے اندر گھولنے کی حسرت میں

خُودکشی کرتے پکڑے جاتے تھے


قاسم یعقوب

No comments:

Post a Comment