Tuesday 31 August 2021

قسمت کہ جیتے ہارے ہیں

 قسمت کہ جیتے ہارے ہیں

ہم تو دیوانے سارے ہیں

ڈوب نہ جائے دریا میں

بوجھ سینہ بھارے ہیں

کون بچانے آئے گا

دوزخ کے ہم نارے ہیں

جب تم گھر سے نکلو گے

آنسو غم کے مارے ہیں

دیداروں کے کوچے میں

سارے دن گزارے ہیں


راشد دیدار بلوچ

No comments:

Post a Comment