Tuesday, 31 August 2021

سفر مسلسل نجانے ہم دائروں کی گردش ہیں

 واپسی کا گیت


سفر، مسلسل

نجانے ہم دائروں کی گردش ہیں

یا کسی سیدھ کا ادھورا سا مرحلہ ہے

یہی خبر ہے

بس اک سفر ہے

ہمارے چھوڑے گھروں کی یادیں

دنوں سے برسوں میں

اور صدیوں میں

پھیلتی ہیں


احمد سہیل

No comments:

Post a Comment