Monday 30 August 2021

ترے دئیے ہوئے زخموں سے پیار کرتے ہوئے

 تِرے دئیے ہوئے زخموں سے پیار کرتے ہوئے

میں جی رہا ہوں ہر اک حد کو پار کرتے ہوئے

میں دل کی آنکھ سے دیکھوں تِرے سراپے کو

خیال و خواب سے نقش و نگار کرتے ہوئے

عزیز تھا تو مِرے دل کو ایک عرصہ تک

میں غمزدہ ہوں بہت تجھ پہ وار کرتے ہوئے

میں روح تک تِری الفت کی پاؤں گا تاثیر

محبتوں کی حدیں بے کنار کرتے ہوئے

خزاں کے پتوں کی صورت بکھر چکا ہوں معید

بہار زیست کی رہ استوار کرتے ہوئے


جہانگیر معید

No comments:

Post a Comment