Sunday 29 August 2021

کبھی کبھی یوں بھی ہوتا ہے

 جانے کیسا دکھ ہوتا ہے


کبھی کبھی یوں بھی ہوتا ہے

شدتِ غم سے دل روتا ہے

پلکوں کی وِیران ڈگر پر

اشکوں کے انجان مسافر

جن کا کچھ آغاز نہ آخر

بُھولے بھٹکے آ جاتے ہیں 

جانے کیسا دُکھ ہوتا ہے 

جس کا کوئی نام نہیں ہے


انس مسرور

No comments:

Post a Comment