Saturday, 28 August 2021

طنز کرتا ہے آئینہ مجھ پر

 طنز کرتا ہے آئینہ مجھ پر

وقت کیسا یہ آ پڑا مجھ پر؟

ایک ہلکی سی ضرب ماری تھی

شہر سارا ہی آ پڑا مجھ پر

ایسا لگنے لگا ہے اب مجھ کو

ہر مصیبت کی انتہا مجھ پر

جان دے کر ہی ہو سکا ہے ادا

کئی صدیوں کا قرض تھا مجھ پر

سورۂ ناس پڑھتا رہتا ہوں

کوئی جادو نہ چل سکا مجھ پر

ڈھونڈنے ایک بھی نہیں نکلا

سبھی پڑھتے ہیں فاتحہ مجھ پر

عمر گزری وفا شعاری میں

قتل ہونا بھی فرض تھا مجھ پر

لوگ کرتے گئے کرم پہ کرم

قرض بڑھتا چلا گیا مجھ پر

چلتا رہتا ہوں بِن تھکے پرویز

کھُلتا جاتا ہے راستہ مجھ پر


پرویز اختر

No comments:

Post a Comment