Sunday 29 August 2021

اجنبیت میں عجب راحت تھی

 اجنبیت میں عجب راحت تھی

فاصلے تھے مگر چاہت تھی

دوست رہتے تو کیا ہی اچھا تھا

دوست رہنے میں کیا قباحت تھی

اب تو انداز و خیالات ہی کچھ اور حضور

پہلے پہلے تو اخلاق تھا، نفاست تھی

تب ملاقات کے دن تھے عروج پر اپنے

کم سے کم فاصلہ لگتا تھا بھلے مسافت تھی

بے خبر کتنے برس گزر گئے اب تو وقاص

تمہیں تو فون اور کال کی اجازت تھی


احمد وقاص

No comments:

Post a Comment