اجنبیت میں عجب راحت تھی
فاصلے تھے مگر چاہت تھی
دوست رہتے تو کیا ہی اچھا تھا
دوست رہنے میں کیا قباحت تھی
اب تو انداز و خیالات ہی کچھ اور حضور
پہلے پہلے تو اخلاق تھا، نفاست تھی
تب ملاقات کے دن تھے عروج پر اپنے
کم سے کم فاصلہ لگتا تھا بھلے مسافت تھی
بے خبر کتنے برس گزر گئے اب تو وقاص
تمہیں تو فون اور کال کی اجازت تھی
احمد وقاص
No comments:
Post a Comment