بنتِ حوا
عورت کی تحقیر کی باتیں
دہر میں گردش کرتے قصے
کانوں سے جب ٹکراتے ہیں
دُکھ ہوتا ہے
اکثر لوگوں سے سنتا ہوں
عورت ہے پاؤں کی جوتی
عورت ایک کھلونا ہے اور
عورت گھر کی خادمہ ہے بس
یہ کوئی سردار نہیں ہے
عورت کی تحقیر کی باتیں
جب سنتا ہوں دکھ ہوتا ہے
جانے لوگ یہ کب سمجھیں گے
بنتِ حوا رحمت کا ہے استعارا
بنتِ حوا کے قدموں میں جنت بھی ہے
بنتِ حوا عزت بھی ہے اور عظمت بھی
بنتِ حوا ہر انسان کا
پہلا گھر اورپہلا مکتب
جس کے دم سے انسانوں کا مستقبل ہے
جانے لوگ یہ کب سمجھیں گے
ابنِ آدم بنتِ حوا
ایک سمندر کی موجیں ہیں
ایک ہی سورج کی کرنیں ہیں
عورت کی تحقیر کی باتیں
جب سنتا ہوں دکھ ہوتا ہے
خلیل مرزا
No comments:
Post a Comment