Monday, 30 August 2021

عشق کی گم شدہ منزلوں میں گئی

 عشق کی گم شدہ منزلوں میں گئی

زندگی لوٹ کر دلدلوں میں گئی

یاس و حسرت بھری بے اماں زندگی

آس کے ریشمی آنچلوں میں گئی

وہ صدا جو فغاں بن کے اٹھی مگر

خامشی کے گھنے جنگلوں میں گئی

تم سے ہو کر جدا یک نفس دوستو

زندگی مرگھٹوں ،دلدلوں میں گئی

کون جانے کہ اڑتی ہوئی دھوپ بھی

کس طرف کون سی منزلوں میں گئی

صبح دم رنگ نکھرا ہر اک شاخ کا

روشنی شبنمی کونپلوں میں گئی


کشور ناہید

No comments:

Post a Comment