Friday 27 August 2021

بے قراری سی بے قراری ہے

 بے قراری سی بے قراری ہے

اب یہی زندگی ہماری ہے

میں نے اس کو پچھاڑنا ہے میاں

میری سائے سے جنگ جاری ہے

عشق کرنا بھی لازمی ہے مگر

مجھ پہ گھر کی بھی ذمہ داری ہے

پیار ہے مجھ کو زندگی سے بہت

اور تُو زندگی سے پیاری ہے

میں کبھی خود کو چھوڑتا ہی نہیں

میری خود سے الگ سی یاری ہے

شہر کا شہر سو گیا تابش

اب مِرے جاگنے کی باری ہے


توصیف تابش

No comments:

Post a Comment