Friday 27 August 2021

مولا کسی کو ایسا مقدر نہ دیجیو

 مولا! کسی کو ایسا مقدر نہ دیجیو

دلبر نہیں تو پھر کوئی دیگر نہ دیجیو

اپنے سوال سہل نہ لگنے لگیں اسے 

آتے بھی ہوں جواب تو فر فر نہ دیجیو

چادر وہ دیجیو اسے جس پر شکن نہ آئے 

جس پر شکن نہ آئے وہ بستر نہ دیجیو

آئے نہ کارِ شکر گزاری پہ کوئی حرف

جب دیجیو تو ظرف سے بڑھ کر نہ دیجیو

کہیو کہ تُو نے خوب بنائی ہے کائنات

لیکن اسے لکھائی کے نمبر نہ دیجیو

معیار سے سوا یہاں رفتار چاہیۓ

جواد! اس کو آخری اوور نہ دیجیو


جواد شیخ

No comments:

Post a Comment