Sunday, 29 August 2021

بے وفائی میں دل ستانی میں

 بے وفائی میں دل ستانی میں

کتنے قصے ہیں بے زبانی میں

کیا ملا ایسی راز دانی میں

پوری دنیا ہے اب کہانی میں

آس الفت کی کر رہے تھے صنم

غم ملے آپ کی نشانی میں

بس تِری ہی گلی نظر آئی

بن کے کردار اک کہانی میں

میرے جذبے سما نہیں پائے

آج الفاظ کی گرانی میں

جستجو،زخم اور حق تلفی

یہ ملا ہم کو زندگانی میں

میرا انجام بھی چھپا تھا نسیم

میرے آغاز کی کہانی میں


نسیم بیگم

No comments:

Post a Comment