Saturday, 28 August 2021

کچھ اس لیے بھی وہ مجھے اچھا بہت لگا

 کچھ اس لیے بھی وہ مجھے اچھا بہت لگا

اس کا ہر ایک عیب تھا تم سا بہت لگا

تیرے بغیر عید تو تھی ہی بے لطف و کیف

تیرے بغیر چاند بھی دُھندلا بہت لگا

ہنس کر اگرچہ ٹال دی میں نے تمہاری بات

دل کو تمہاری بات سے دھکا بہت لگا

جو شخص اپنے آپ میں اک انجمن تھا کل

آج ایک انجمن میں وہ تنہا بہت لگا

اک جھوٹ اس نے بولا تھا سچ کے سپورٹ میں

وہ شخص مجھ کو اس لیے سچا بہت لگا

حالانکہ میرے حق میں تھی ہر بات آپ کی

لہجہ نہ جانے کیوں مجھے روکھا بہت لگا

جو واقعہ سنایا ہے عنبر کو آپ نے

وہ واقعہ تو کم لگا،۔ قصہ بہت لگا


عنبر عابد

No comments:

Post a Comment