Thursday, 30 December 2021

خدا معبدوں میں اکیلا ہے

 الٹے ہونٹ


خدا معبدوں میں اکیلا ہے

کوئی عبادت کو جاتا نہیں

جو گیا

خالی ورزش ہوئی

خود وہ اٹکا رہا، دُور باہر کہیں

خرابی کی بنیاد پر بننے والا

عجب آدمی

مالیکیولی بناوٹ میں

نوری بُرادہ ملایا گیا

ثقل آغاز پائی

بنا جسم سے جسم کے وصل کا ذائقہ

وجہِ تولید و تجسیم کا وہ علاقہ جہاں پر

ثواب و گُنہ کی کسوٹی

پھڑکنے لگی

دُھند بڑھنے لگی

جو دِکھتا ہے

وہ تو نہیں دیکھتا

قاعدی، سیدھے ہونٹوں کا باغی

خرابی کے ثقلی مداروں میں جکڑا ہوا آدمی

الٹے ہونٹوں کی چکنی زیارت کا

پکا بجاری

وہ ننگے بدن میں لپیٹے ہوئے

لیٹے سجدوں کو اپنی عبادت سمجھتا

خدا معبدوں میں اکیلا کھڑا

اس عبادت کی روداد سننے میں مصروف ہے


گل جہان

No comments:

Post a Comment