Thursday 30 December 2021

راہ حق پہ یوں بھی چلنا چاہیے

 راہ حق پہ یوں بھی چلنا چاہیۓ

نیزہ نیزہ سر اُچھلنا چاہیۓ

رُخ ہواؤں کا بدلنا چاہیۓ

آفتوں کو سر سے ٹلنا چاہیۓ

نیزہ سینے سے میرے یوں کھینچیۓ

ساتھ انی کے دل💔 نکلنا چاہیۓ

مایوسی کی رات میں اُمید کا

اک نہ اک تو دِیپ جلنا چاہیۓ

باندھ کر سر سے کفن اے دوستو

اب ہمیں گھر سے نکلنا چاہیۓ

وقت رُخصت ہو گیا ہے اے اسد

اب یہاں سے ہم کو چلنا چاہیۓ


اسد ہاشمی

No comments:

Post a Comment