Tuesday 28 December 2021

پہلے انسان محبت میں مرا ہے شاید

 پہلے انسان محبت میں مرا ہے شاید

زہر تو بعد میں ایجاد ہوا ہے شاید

تُو بہت شوق سے سنتا ہے کہانی غم کی

تُو محبت کے مریضوں میں نیا ہے شاید

لفظ احساس کو تصویر نہیں کر سکتے

عشق دنیا کی زبانوں سے بڑا ہے شاید

اپنے بیمار کی حالت بھی نہیں پوچھتا اب

وہ مسیحا بھی مجھے بھول گیا ہے شاید

دل کی حد درجہ مروت کا سبب جانتے ہو

یہ وہ پتھر ہے جو اشکوں سے کٹا ہے شاید

حسن کی طرح تِرا عشق مکمل تھا مگر

یہ جدائی مِری قسمت کا لکھا ہے شاید

میں جسے ڈھونڈ رہا ہوں تِرے خال و خد میں

در حقیقت کہیں خوابوں میں بسا ہے شاید

زیب دیتا ہے اسے اتنا تغافل مجھ سے

وہ کہیں اور بھی مصروف وفا ہے شاید


نعمان بدر

No comments:

Post a Comment