Thursday 30 December 2021

تمہارا لوگوں کو یہ بتانا کہ میرا رانجھا فلاں فلاں ہے

 تمہارا لوگوں کو یہ بتانا کہ میرا رانجھا فلاں فلاں ہے

ہماری روحوں کے ایک ہونے کی اک شہادت ہے اک نشاں ہے

بچھڑ گیا ہوں جو تجھ سے تو اک اداسی ہے جسم و جاں میں

کہ بِن تمہارے میں کچھ نہیں ہوں ہر ایک لمحہ وبال جاں ہے

ہم اپنی آنکھوں کی بے بسی کو بیان کیسے کریں گے تم بِن

کہ اب ہمیں کون سن رہا ہے، ہمارا اب کون رازداں ہے

یہ پیڑ پتے یہ بیل بوٹے یہ سب پرائے سے لگ رہے ہیں

زمین انجانی لگ رہی ہے، خفا خفا سا یہ آسماں ہے

حسین آنکھوں کی دلکشی نے تمام ندیوں کو مات دی ہے

حسین ہونٹوں کا مسکرانا بھی ایک لمحۂ جاوداں ہے

تمہارا چہرہ بتا رہا ہے کہ ہجر پہ تم بھی خوش نہیں ہو

تمہارا مجھ سے نظر چُرانا تمہارے جذبوں کا ترجماں ہے


محمد معوذ حسن

No comments:

Post a Comment