عارفانہ کلام نعتیہ کلام
نصیب میں ہو ٹھکانہ اگر مدینے میں
کمال لطف ہے پھر زندگی کو جینے میں
بھنور کے بیچ میں سنبھلی رہی مِری کشتی
درودﷺ پڑھتا رہا،۔ ڈوبتے سفینے میں
وجودِ رب کا یقیں آپﷺ کے طفیل ہوا
خدا کی بو ملی ہے آپﷺ کے پسینے میں
خدا کی دید کی خواہش لگا گئی یارو
جمالِ مصطفیٰﷺ کی آگ میرے سینے میں
اویس کاش بلاوہ ملے مدینے کا
حضورِ پاکؐ سے رمضان کے مہینے میں
اویس رشید
No comments:
Post a Comment