Friday 31 December 2021

نصیب میں ہو ٹھکانہ اگر مدینے میں

عارفانہ کلام نعتیہ کلام


نصیب میں ہو ٹھکانہ اگر مدینے میں

کمال لطف ہے پھر زندگی کو جینے میں

بھنور کے بیچ میں سنبھلی رہی مِری کشتی

درودﷺ پڑھتا رہا،۔ ڈوبتے سفینے میں

وجودِ رب کا یقیں آپﷺ کے طفیل ہوا

خدا کی بو ملی ہے آپﷺ کے پسینے میں

خدا کی دید کی خواہش لگا گئی یارو

جمالِ مصطفیٰﷺ کی آگ میرے سینے میں

اویس کاش بلاوہ ملے مدینے کا

حضورِ پاکؐ سے رمضان کے مہینے میں


اویس رشید

No comments:

Post a Comment