ایک مدت سے اسے دیکھا نہیں
اب مگر کاجل مِرا بہتا نہیں
اک مرض میں مبتلا ہے دل مِرا
کیا مرض ہے یہ پتہ چلتا نہیں
دوستی جب سے ہوئی تعبیر سے
خواب پیچھا ہی مِرا کرتا نہیں
سارے موسم ایک جیسے ہو گئے
اب یہ دل ہنستا، نہیں روتا نہیں
ڈائری پر آنکھ سے ٹپکا ہے کچھ
میں نے کوئی شعر تو لکھا نہیں
چاندنی پانڈے
No comments:
Post a Comment