Wednesday 29 December 2021

ایک مدت سے اسے دیکھا نہیں

 ایک مدت سے اسے دیکھا نہیں

اب مگر کاجل مِرا بہتا نہیں

اک مرض میں مبتلا ہے دل مِرا

کیا مرض ہے یہ پتہ چلتا نہیں

دوستی جب سے ہوئی تعبیر سے 

خواب پیچھا ہی مِرا کرتا نہیں

سارے موسم ایک جیسے ہو گئے

اب یہ دل ہنستا، نہیں روتا نہیں

ڈائری پر آنکھ سے ٹپکا ہے کچھ

میں نے کوئی شعر تو لکھا نہیں


چاندنی پانڈے

No comments:

Post a Comment