Tuesday, 28 December 2021

اب کس کی جستجو ہو تری جستجو کے بعد

 اب کس کی جُستجُو ہو تِری جُستجُو کے بعد

جچتا نہیں ہے کوئی تری آرزُو کے بعد

ترکِ وفا کے بعد ہے تجدیدِ التفات

مثلِ لباسِ کہنہ جو پہنا رفُو کے بعد

کرتے ہیں بہکی بہکی سی باتیں جنابِ شیخ

آتے ہیں آپ ہوش میں صرف سبُو کے بعد

لازم نہیں کہ جنگ و جدل سے ہی کام لیں

ہو جائے مسئلوں کا جو حل گُفتگُو کے بعد

دل اپنا ہی رقیب یوں ہونے لگا حقیر

کوئی شقی کبھی نہ رہا اس عدُو کے بعد


حقیر جہانی

No comments:

Post a Comment