Wednesday, 29 December 2021

کھلی کتاب تھے ہم کو پڑھا نہیں تم نے

 کھلی کتاب تھے ہم کو پڑھا نہیں تم نے

ہر اک ورق پہ تمہارا ہی نام لکھا تھا

سخاوتوں کے سمندر لنڈھا دئیے اس نے

ہمارے نام بس اک خالی جام لکھا تھا

اگر وہ منکرِ حق تھا، تو کوئی بتلائے

لہو کی بوندوں نے پھر کس کا نام لکھا تھا

ہمیں تھے سُست قدم، ہم سے یہ پڑھا نہ گیا

⮘کہ راستوں پہ کہاں تیز گام  لکھا تھا⮚

زمیں پہ پھینک کے ہم کو خدا یہ بھول گیا

کہ اپنے بعد محمدﷺ کا نام لکھا تھا

ستارے ڈوب گئے، راہ کھو گئی لیکن

ہمارے دل پہ تو خیر الانام لکھا تھا


واجدہ تبسم

No comments:

Post a Comment