کھلی کتاب تھے ہم کو پڑھا نہیں تم نے
ہر اک ورق پہ تمہارا ہی نام لکھا تھا
سخاوتوں کے سمندر لنڈھا دئیے اس نے
ہمارے نام بس اک خالی جام لکھا تھا
اگر وہ منکرِ حق تھا، تو کوئی بتلائے
لہو کی بوندوں نے پھر کس کا نام لکھا تھا
ہمیں تھے سُست قدم، ہم سے یہ پڑھا نہ گیا
⮘کہ راستوں پہ کہاں تیز گام لکھا تھا⮚
زمیں پہ پھینک کے ہم کو خدا یہ بھول گیا
کہ اپنے بعد محمدﷺ کا نام لکھا تھا
ستارے ڈوب گئے، راہ کھو گئی لیکن
ہمارے دل پہ تو خیر الانام لکھا تھا
واجدہ تبسم
No comments:
Post a Comment