نہ سب بے خبر ہیں نہ ہشیار سب
غرض کے مطابق ہیں کردار سب
دکھاوے کی ہیں ساری دلچسپیاں
حقیقت میں سب سے ہیں بیزار سب
خبر ہے کوئی چارہ گر آئے گا
سلیقے سے بیٹھے ہیں بیمار سب
بڑی دھوم ہے اس کے انصاف کی
بڑے مطمئن ہیں گنہ گار سب
سبھی زندگی کے نشانے پہ ہیں
ٹھکانے نہ لگ جائیں اس بار سب
بہت سادہ دل ہیں بہت نیک ہیں
ہمارے تمہارے مددگار سب
میں خود اپنا منکر ہوں پھر بھی عقیل
مجھے ماننے کو ہیں تیار سب
عقیل نعمانی
No comments:
Post a Comment