Wednesday 29 December 2021

نہ سب بے خبر ہیں نہ ہشیار سب

 نہ سب بے خبر ہیں نہ ہشیار سب

غرض کے مطابق ہیں کردار سب

دکھاوے کی ہیں ساری دلچسپیاں

حقیقت میں سب سے ہیں بیزار سب

خبر ہے کوئی چارہ گر آئے گا

سلیقے سے بیٹھے ہیں بیمار سب

بڑی دھوم ہے اس کے انصاف کی

بڑے مطمئن ہیں گنہ گار سب

سبھی زندگی کے نشانے پہ ہیں

ٹھکانے نہ لگ جائیں اس بار سب

بہت سادہ دل ہیں بہت نیک ہیں

ہمارے تمہارے مددگار سب

میں خود اپنا منکر ہوں پھر بھی عقیل

مجھے ماننے کو ہیں تیار سب


عقیل نعمانی

No comments:

Post a Comment