Thursday, 30 December 2021

میں جانتا تھا تیرا ہجر اک سزا بنے گا

 میں جانتا تھا تیرا ہجر اک سزا بنے گا

سو پوچھتا تھا تیرے بعد میرا کیا بنے گا

فقیر لوگوں پہ تو قیس طنز مت کرنا

فقیر وجد میں آئے تو مسئلہ بنے گا

بریدہ چہرے، یہ جب آئینوں میں اتریں گے

یقین جان تبھی جا کے حادثہ بنے گا

پری کے جسم سے جب روشنی نکالیں گے

اندھیرا ختم ہو گا اور معجزہ بنے گا

میں درد بانٹنے کی جستجو میں کہتا رہا

مجھے خبر نہیں تھی شعر مشغلہ بنے گا


بلال قیس

No comments:

Post a Comment