میں جانتا تھا تیرا ہجر اک سزا بنے گا
سو پوچھتا تھا تیرے بعد میرا کیا بنے گا
فقیر لوگوں پہ تو قیس طنز مت کرنا
فقیر وجد میں آئے تو مسئلہ بنے گا
بریدہ چہرے، یہ جب آئینوں میں اتریں گے
یقین جان تبھی جا کے حادثہ بنے گا
پری کے جسم سے جب روشنی نکالیں گے
اندھیرا ختم ہو گا اور معجزہ بنے گا
میں درد بانٹنے کی جستجو میں کہتا رہا
مجھے خبر نہیں تھی شعر مشغلہ بنے گا
بلال قیس
No comments:
Post a Comment