Friday, 31 December 2021

نئے برس کا پہلا لمحہ دل آنگن میں اتر رہا ہے

 نئے برس کا پہلا لمحہ


میرے ہمنشیں

نئے برس کا پہلا لمحہ دل آنگن میں اتر رہا ہے

میرے ہاتھ میں گزرے برس کی کچھ یادیں تھمی ہیں

اور ان یادوں میں میرے اچھے برے کئی پل ہیں

اور ان لمحوں میں

میرے ان گِنت وہم جو دھڑکن کی صورت دھڑک رہے ہیں

میرے ان گِنت اندیشے جو یہاں وہاں بکھرے ہوئے ہیں

شب کی تیسرے پہر مانگی ہوئی بے شمار دعائیں ہیں

میری بے شمار امیدیں جو دلاسہ بن کر ساتھ رہی ہیں

اور، اور

میری ڈھیر ساری تمنائیں جو بے قرار کرتی رہی ہیں

ان سب سے جڑا ایک نام ہے

وہ نام تمہارا ہے

جو میرا سہارا ہے

سنو

میرے ہمنشیں

میں نے

گزرے برس کو وہ سارے گزرے پل واپس کر دئیے ہیں

بس ان سے جڑا تمہارا نام پاس رکھ لیا ہے

یہ سوچ کر دعا کے پلُو سے باندھ دیا ہے

کہ

ہم نئے برس گزرے برس سے اچھی یادیں بنائیں گے


نگہت نسیم

No comments:

Post a Comment