Tuesday, 28 December 2021

اب وہ کیا کر رہا ہو گا

 اب وہ کیا کر رہا ہو گا


اب، مجھے کسی اور سے محبت ہو گئی ہے

اور، وہ مجھ سے نفرت کر رہا ہو گا

میں خوش ہوں کتنی

وہ اپنے گھر میں اداس ہو گا

میرا ہاتھ کسی اور کے ہاتھ میں دیکھ کر

ہاتھ وہ اپنے مل رہا ہو گا

میری باتوں میں کسی اور کے لفظ سن کر

اپنے لفظوں پر شرمندہ ہو رہا ہو گا

میری آنکھوں میں کسی اور کا عکس دیکھ کر

اپنی ہی نظروں میں گِر رہا ہو گا

میں مسرور ہوں کسی کی ہو کر

یہ سوچ کر وہ خود سے ہی کٹ رہا ہو گا

اب میری باتوں میں وہ لفظ مہمل کی طرح ہے

وہ اپنی یادوں میں مجھے تفصیل سے سوچ رہا ہو گا

اچھا وقت جو گزرا تھا ساتھ میں اس کے

اسے وہ وقت بہت بُرا لگ رہا ہو گا

میں کسی کی ہو چکی دل و جان سے اب

اور وہ خود سے جدا ہو چکا ہو گا

اب مجھے کسی اور سے محبت ہو گئی ہے

اور وہ مجھ سے نفرت کر رہا ہو گا


مریم تسلیم کیانی

No comments:

Post a Comment