بول میری مچھلی (مکمل)
سنو رے لوگو نئی کہانی
ایک ہے راجہ ایک ہے رانی
راج پاٹ سب راجہ کا ہے
رانی ہے بس نام کی رانی
پل پل اس سے پوچھ رہی ہے
بول میری مچھلی🐟 کتنا پانی
پرجا بولی پیاری رانی
دیس میں ہو گئی سخت گرانی
مہنگائی نے گاڑے جھنڈے
شور کرو تو کھاؤ ڈنڈے
ہو گئے سب کے چولہے ٹھنڈے
کس برتے پر تتا پانی
بول میری مچھلی🐟 کتنا پانی
پرجا کی یہ بپتا سن کر
آگ بگولہ ہو گئی رانی
بولی؛ کوئی نہیں مہنگائی
جھوٹی ہے سب رام کہانی
محل سرا سے محل سرے تک
مجھ کو لگتی ہے ارزانی
بول میری مچھلی🐟 کتنا پانی
کیک اور برگر کیوں نہیں کھاتے
جن کو ملتی نہیں گُڑدانی
راجہ کو کوئی کچھ مت کہیو
وہ ہے میرا دلبر جانی
دلبر جانی! کر من مانی
بول میری مچھلی🐟 کتنا پانی
رانی نے اک طوطا پالا
رنگت جس کی دھانی دھانی
یہ طوطا گر چونچ ہلائے
راج پاٹ چوپٹ ہو جائے
بیٹھا سر نہوڑائے ہوئے ہے
گونگے کا گڑ کھائے ہوئے ہے
بولے تو وہ کیسے بولے
کیسے چونچ وہ اپنی کھولے
اس کو بھی ہے پرِیت نبھانی
اس کو بھی ہے چُوری کھانی
بول میری مچھلی🐟 کتنا پانی
رانی کا اک نوکر بھی ہے
وردی ہے جانی پہچانی
کہنے کو جی دار بڑا ہے
رن میں جا کر خوب لڑا ہے
پر وہ بھی چپ چاپ کھڑا ہے
نیلے گگن کو دیکھ رہا ہے
ان داتا کی مرضی کیا ہے
رہنی ہے رانی یا جانی
بول میری مچھلی🐟 کتنا پانی
طوطا بیٹھا چوری کھائے
نوکر بیٹھا تال ملائے
نیرو بیٹھا بین بجائے
رانی بیٹھی گانا گائے
بول میری مچھلی🐟 کتنا پانی
کانوں میں رس گھول میری مچھلی
موقع ہے انمول میری مچھلی
ہیرے موتی رول میری مچھلی
ڈول خوشی سے ڈول میری مچھلی
بول میری مچھلی بول میری مچھلی
بول میری مچھلی🐟 کتنا پانی
عنایت علی خان
No comments:
Post a Comment