Thursday, 24 February 2022

چار موسم چاہتوں کے موسم میں

 چار موسم تروینیاں


چاہتوں کے موسم میں

دل کی سرزمینوں ہر

بارشیں برستی ہیں


وصل کے زمانوں میں

ہجر پاؤں رکھتا ہے

آنکھ بھیگ جاتی ہے


خواہشوں کی قبروں پر

آنسوؤں کی قندیلیں

ساری رات جلتی ہیں


دور تک اداسی ہے

ہو کا ایک عالم ہے

رات دن برابر ہیں 


لبنیٰ آصف

No comments:

Post a Comment