چین آتا نہیں ان سے ملاقات کیۓ بِن
بولیں نہ وہ میں رہتی نہیں بات کیۓ بن
کمبخت ہواؤں نے یہ کیا کہہ دیا ان سے
کیوں ابر اڑے جاتے ہیں برسات کیۓ بن
مے آ گئی گھر میں یہ خبر شیخ نہ سن لیں
لوٹ آئیں گے مسجد سے مناجات کیۓ بن
شاید انہیں ڈر ہو میں شکایات کروں گی
آئے تھے، گئے پُرسشِ حالات کیۓ بن
تم ان سے کوئی بات اشاروں میں نہ کرنا
کم فہم نہ مانیں گے سوالات کیۓ بن
سلطان کو اپنا کوئی شہکار نہ کر پیش
چھوڑے گا نہ وہ تجھ کو قلم ہات کیۓ بن
کیا وضع بناتے ہیں سیاست کے مشائخ
عابد نظر آتے ہیں عبادات کیۓ بن
پروین کیف
No comments:
Post a Comment