Tuesday 22 February 2022

مرا حق مان کر بن تو مرا حاجت روا ہونا

 مِرا حق مان کر بن تو مِرا حاجت روا ہونا

کہ میں مانے ہوئے ہوں اے خدا تیرا خدا ہونا

تجھے سمجھے ہوئے میں ہمیشہ سے ہمیشہ تک

نہ جانوں ابتداء ہونا،۔ نہ مانوں انتہا ہونا

خرد کو عجز زیبا ہے ادب سے دم بخود ہو کر

کہ تیری معرفت تک غیر ممکن ہے رسا ہونا

خطا سے پیشتر میں ہوں خطا کا معترف یا رب

بشر ہوں اور نہیں ممکن بشر کا خطا ہونا

میں کیوں محروم رکھوں تیرے وصفِ عفو سے تجھ کو

نہیں منظور یا رب مجھ کو اپنا پارسا ہونا

الٰہی عفو کرنا شوقؔ پر جو قرض رہ جائے

ہیں اتنے حق تِرے دشوار ہے جن کا ادا ہونا


شوق قدوائی

No comments:

Post a Comment