Thursday, 24 February 2022

تمہارے خواب کی تعبیر ہونا چاہتا ہوں

 تمہارے خواب کی تعبیر ہونا چاہتا ہوں

مجھے دیکھو کہ میں تسخیر ہونا چاہتا ہوں

جہاں گردی مجھے چوکھٹ سے باہر کھینچتی ہے

میں اپنے پاؤں کی زنجیر ہونا چاہتا ہوں

مجھے جھوٹی ہنسی نے کھوکھلا سا کر دیا ہے

کوئی دن کے لیے دلگیر ہونا چاہتا ہوں

اٹھائے پھر رہا ہوں کب سے اپنے خال و خط کو

تِری دیوار پر تصویر ہونا چاہتا ہوں

کسی اگلے زمانے میں کھلیں گے میرے معنی

ہوا کی لوح پر تحریر ہونا چاہتا ہوں

مجھے شہزاد!! میرے کیمیا گر سے ملا دو

میں مٹی ہوں، مگر اکسیر ہونا چاہتا ہوں


شہزاد بیگ

No comments:

Post a Comment