اسیر محبت
جب تم بوڑھے ہو جاؤ گے
اور اپنے کانپتے ہوئے سر کو تکیہ پر رکھو گے
تمہیں تب میری باتیں یاد آئیں گی
تم اپنے لیے نہیں تھے
تم سب کے لیے بھی نہیں تھے
تم صرف کچھ خاص لوگوں کے لیے تھے
وہی خاص لوگ جو تمہارا تعارف ہوسکتے تھے
یہی سوچتے سوچتے
تم آنکھیں موند لو گے
اور کانپتے ہوئے بازو فضا میں پھیلا دو گے
مگر میں ایک تیز رفتار پرندے کی طرح
فضا میں تحلیل ہو چکا ہوں گا
اسفر ہاشمی
No comments:
Post a Comment