اداس آنکھیں غزال آنکھیں
جواب آنکھیں سوال آنکھیں
وہ صبح کا وقت نیند کچی
خمار سے بے مثال آنکھیں
ہیں شوخیوں سے چھلکنے والی
محبتوں سے نہال آنکھیں
اگر نگاہوں سے مل گئیں تو
کریں گی جینا محال آنکھیں
بس اک جھلک کو تڑپ رہی ہیں
رہین شوق وصال آنکھیں
ہزار راتوں کا بوجھ اٹھائے
وہ بھیگی پلکیں وہ لال آنکھیں
وہ ہجر کے موسموں سے الجھی
تھکی تھکی سی نڈھال آنکھیں
نہ جانے کیوں کھوئی کھوئی سی ہیں
بجھی بجھی پر خیال آنکھیں
چھپے ہوئے ہیں ہزار جذبہ
بلا کی ہیں یہ کمال آنکھیں
اسریٰ رضوی
No comments:
Post a Comment