Thursday, 24 February 2022

اداس آنکھیں غزال آنکھیں

 اداس آنکھیں غزال آنکھیں 

جواب آنکھیں سوال آنکھیں

وہ صبح کا وقت نیند کچی 

خمار سے بے مثال آنکھیں 

ہیں شوخیوں سے چھلکنے والی 

محبتوں سے نہال آنکھیں

اگر نگاہوں سے مل گئیں تو 

کریں گی جینا محال آنکھیں 

بس اک جھلک کو تڑپ رہی ہیں 

رہین شوق وصال آنکھیں

ہزار راتوں کا بوجھ اٹھائے

وہ بھیگی پلکیں وہ لال آنکھیں 

وہ ہجر کے موسموں سے الجھی

تھکی تھکی سی نڈھال آنکھیں

نہ جانے کیوں کھوئی کھوئی سی ہیں 

بجھی بجھی پر خیال آنکھیں 

چھپے ہوئے ہیں ہزار جذبہ 

بلا کی ہیں یہ کمال آنکھیں 


اسریٰ رضوی

No comments:

Post a Comment