Thursday, 24 February 2022

میں نے بھی اس سے ہاتھ ملایا تھا اور بس

 میں نے بھی اس سے ہاتھ ملایا تھا اور بس

وہ شخص میرے خواب میں آیا تھا اور بس

وہ پیکرِ جمال بھی اک شاہکار تھا

فرصت میں جس کو رب نے بنایا تھا اور بس

دل کی تمام دھڑکنیں بہکی ہوئی سی تھیں

سارا خمار اس نے چڑھایا تھا اور بس

میں نیند میں بدل نہ لوں کروٹ اسی لئے

سینے سے اس نے مجھ کو لگایا تھا اور بس

دامن چھڑا کے جانے کو تیار تھا وہ شخص

میں نے پکڑ کے پاس بٹھایا تھا اور بس


تسلیم اکرام

No comments:

Post a Comment